Saturday, June 27, 2015






لا إلــه إلا أنــت سبـــحانك إني كنـت من الظـــالمــين

" زندگی اور موت"
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
میرے عزیز بھائیو! اور پیاری بہنوں اللہ رب العزت کا ہم پر بہت بڑا احسان ہے جو ہمیں مسلمان کے گھر میں پیدا فرمایا اور محمد عربی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا امتی بنایا- اللہ تعالی نے ہمیں اس دنیا میں بیجھا ایک مقصد کے لئے اور وہ مقصد ہمارا اللہ رب العزت کو راضی کرنا ہے-
اور اللہ کو راضی کرنے کا طریقہ بھی اللہ پاک نے قرآن و حدیث کے زریعے ہمیں بتایا-
ایک صحابی رضی اللہ تعالی عنہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا اور فرمایا، یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہاتھ آگے کریں میں اسلام لانا چاہتا اور آپکے مبارک ہاتھ پر بعیت کرنا چاہتا ہوں- تو آقا مدنی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہاتھ آگے کیا تو صحابی رضی اللہ عنہ نے فرمایا یا رسول اللہ صلی علیہ وآلہ وسلم مجھے کرنا کیا ہوگا اسلام لانے کے بعد؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا آپ کو پڑھنا ہوگا: "لا اله الا الله محمد رسول الله" ترجمہ:- اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اللہ تعالی کے رسول ہیں- پڑھنے کے بعد آپ اسلام میں داخل ہوجاتے ہو اور آپ پر فرض ہوجاتا ہے نماز روزہ زکوۃ جہاد حج آپ پر فرض ہیں اس کی کوئی معافی نہیں زندگی کے آخری سانس تک آپ کو کرنا ہوگا آپ پر فرض ہوگا- تو اس صحابی نے فرمایا یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (زکوۃ اور جہاد) میں نہیں کرسکتا- میں غریب آدمی ہوں میرے پاس دو آونٹنی ہیں جن کا دودھ بیچھ کر گھر بچوں کا اخراجات پوری کرتا اور جہاد اس لئے نہیں کرسکتا کیونکہ میرا دل بہت کمزور ہے ڈرتا ہوں اور میں نے سنا ہے جہاد سے بھاگنے والے پر اللہ کی لعنت ہوتی ڈرتا ہوں کہ جہاد میں جاؤں تو میں بھاگ نہ جاؤں اللہ کے عزاب سے ڈرتا ہوں اس لئے جہاد نہیں کرسکتا- تو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہاتھ واپس کھینچ لیا جو بعیت کے لئے ہاتھ آگے کیا تھا، اور فرمایا (زکوۃ اور جہاد) بھی نماز کی طرح فرض ہے زکوۃ اور جہاد نہیں ادا کروگے تو جنت کیسے آپ کو مل سکتا؟ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: {"الجنتہ تحت ظلال السیوف"} ترجمہ:- جنت تلواروں کے ساۓ کے نیچے ہے- تو اس صحابی نے پھر فرمایا یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہاتھ آگے کریں میں زکوۃ بھی ادا کرونگا اور جہاد بھی کرونگا- اور پھر بعیت کے بعد حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دعا دی اور پھر وہ صحابی رضی اللہ عنہ میدان جنگ جہاد میں چلا گیا اور لڑتے لڑتے شہید ہوگیا- میرے عزیز ساتھیو! اپنے ضمیر سے پوچھو کس کس نے تیاری کی ہے کس کس نے نماز، روزہ، زکوۃ، جہاد اور حج ادا کیا اور ہماری کتنی تیاری ہے؟ زندگی ہماری کتنی ہے موت کا ایک سیکنڈ کا بھروسہ نہیں- نہ میرا اور نہ آپ کا-

No comments:

Post a Comment